2 Line Urdu Poetry Copy Paste

2 Line Urdu Poetry Copy Paste is a concise and powerful way to express deep emotions and thoughts. These short verses, known as “couplets” or “sher,” capture the essence of themes like love, sadness, hope, and life in just a few words. The beauty of two-line poetry lies in its simplicity and ability to convey profound feelings with elegance.

In these couplets, poets often use metaphors and imagery to create a strong impact. They might compare love to the moon or describe sadness through the imagery of a lonely night. Despite being short, these lines carry a lot of meaning and are perfect for expressing emotions quickly and effectively.

2 line Urdu poetry is popular because it is easy to share and understand. People often use it on social media, in messages, or as captions to express their feelings. Whether it’s to celebrate love, reflect on life, or convey sadness, these couplets connect with readers instantly and leave a lasting impression.

2 Line Urdu Poetry Copy Paste

دنیا میں سستا ترین کھلونا دل ہے
جس سے لوگ کھیل کر توڑ دیتے ہیں

وہ بلکل زندگی کے جیسا تھا
خوبصورت بھی اور بے اعتبار بھی

قریب سے اجنبی بن کر گزرا ہے وہ شخص
جو دور سے پہچان لیا کرتا تھا

ہائے تیرا مجھ سے جھوٹی محبت کا دکھاوا
اور میرا اس جھوٹ پے بھی قربان ہو جانا

کیا قصور تھا اس دل کا جو دکھایا تم نے
کیا ہم غریب تھے اسی لئے ستایا تم نے

تیری وفا کے تقاضے بدل گئے ورنہ
ہمیں تو آج بھی تم سے عزیز کوئی نہیں

لے جاؤ اپنے جھوٹے وعدے
اگلے عشق میں تمہیں ضرورت پڑے گی

جو تجھے میرے حصار سے چرا لے گیا
‏اسے کہنا کسی کا حق مارا نہیں کرتے

شکوے آنکھوں سے گر پڑے ورنہ
لفظ ہونٹوں سے کب کہے ہم نے

ہر حال میں مسکرانے کا ہنر پاس تھا جن کے
وہ رونے لگے ہیں تو کوئی بات تو ہو گی

ہیں نہ مجھ میں غلط فہمیاں
تجھے جب بھی سمجھا اپنا سمجھا

دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا
وہ تری یاد تھی اب یاد آیا

وہ توڑتا جوڑتا ہے روز مجھے
نقص کیا ہے مجھ میں بتاتا نہیں

ان دنوں تعلق تھوڑا مظبوط رکھنا
دسمبر کے بچھڑ ے کبھی نہیں ملتے

کچھ مر سا گیا ہے اندر
اب میرا دل حسرتیں نہیں کرتا

بات کا حل نِکالیئے صاحب
ایسے کیسے بھلا ، خدا حافظ

خود پہ بیتی تو روتے ہو سسکتے ہو
وہ جو ہم نے کیا، کیا وہ عشق نہیں تھا

دستک اور آواز تو کانوں کے لئے ہے
جو روح کو سنائی دے اسے خاموشی کہتے ہیں

کتنی راتیں بیتی گئی کتنے دن ڈھل گئے
جنھیں نہیں بدلنا تھا وہی لوگ بدل گئے

تجھ سے ہاروں تو جیت جاتا ہوں
تیری خوشیاں عزیز ہیں اتنی

جو مکمل ملتے نہیں
وہ مکمل بچھڑتے بھی نہیں

ہم بہت گہری اداسی کے سوا
جس سے بھی ملتے ہیں کم ملتے ہیں

کون جیتا ہے زندگی اپنی
ہر کسی پہ کوئی مسلط ہے

تجھے بھولے کوئی ہموار دماغ
تیرے پامال کہاں بھولتے ہیں

بس یونہی چھوڑ دیا اس نے مجھے
ہائےاس نے مجھے آزمایا بھی نہیں

گہری باتیں سمجھنے کے لئے
گہری چوٹیں کھانی پڑتی ہیں

جانثاروں کو تِرے کب یہ خبر تھی، کہ تُجھے
دِل سے چاہیں گے، نِبھائیں گے، پشیماں ہوں گے

کچھ مر سا گیا ہے اندر
اب میرا دل حسرتیں نہیں کرتا

مجھے لگتا ہے میرے خواب ادھورے رہ جائیں گے
مجھے شک ہے میری موت جوانی میں ہوگی

یوں ہی نہیں میں تیرے عشق میں بد نام
مجھے میسر ہے اس بدنامی میں سکون اپنا
کیا اثاثہ ہے جسے کھو بھی نہیں سکتے ہیں
ہم ترے ہو کے ترے ہو بھی نہیں سکتے ہیں

4 COMMENTS

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here